ایک ہے عمل اور ایک ہے عامل،دونوں میں بہت فرق ہے۔ وہی عمل کسی ایک کے پاس ہوتا ہے اور وہی عمل کسی دوسرے کے پاس ہوتا ہے۔ اس کی تاثیر وہی ہے اور اس کی تاثیر دوسری ہے ۔وہ کہتا ہے میں نے پڑھا تھا تو ایسے ہوگیا تھا۔ میں نے کیا تھا تو ایسے ہوگیا تھا۔ کہنے لگا میں نے کیا تو ایسے نہیں ہوا۔ معلوم ہوا کہ عمل وہی ہے، بس عامل میں فرق ہے۔ عمل کا تعلق یقین کے ساتھ ہے اور اس کی تاثیر کا تعلق اعتماد پر بھروسہ و اعتماد ہو اور یقین ہوتو اس کی تاثیر بڑھ جاتی ہے ورنہ پھر کہتے ہیںجی سنی سنائی باتیں کردیتے ہیں اورکتابوں سے پڑھ کہ دیکھ لیتے ہیں ۔
آپ کے سامنے جو کتاب ہے اس میں کئی عاملین و کاملین نے اپنے مشاہدات بیان کئے ہیں کہ ہمیں ان اعمال سے یہ فوائد ملے ہیں۔ اگر یقین نہیں آتا تو پھراس بے یقینی کی دنیا میں جاکر انسان بہت کچھ کھو بیٹھتا ہے ۔تو عمل کیلئے یقین بہت ضروری ہے اور یقین کیلئے مجاہدہ کرنا پڑتا ہے اور قربانی دینا پڑتی ہے۔
مجھے اس کتاب کا خیال کیسے آیا کہ میں نے ایک پرانی کتاب اٹھائی اس پراس کا نام لکھا ہوا تھا ’’مجرب کانفرنس ‘‘میں نے دیکھا تو میں نے کہا یہ کیاہے؟ جب میں نے اسے پرکھا تو پتہ چلا کہ پرانے حکیموں کی کانفرنس ہوئی تھی اس میں اعلان کیا گیا تھا کہ آپ حضرات اپنے تین تین تجربات لکھ کر بھیجیں ہم ان تجربات کو اکٹھا کرکے ایک کتاب شائع کریں گے۔ اس کے بعد وہ کتاب شائع ہوئی آپ یقین جانئے اس کتاب کو 80,90 سال ہوگئے ہیں اور اس کتاب کو لکھنے والے سب وفات پا چکے ہیں لیکن اس کتاب کا فیض عام اب بھی جاری ہے۔
کتابوں میں آتا ہے کہ کسی کو راستہ دکھا دو تو ایک انگلی جنت میں ہوگی اور انگلی کہے گی کہ یااللہ! میں جنت میں اور باقی جسم جہنم میں۔۔۔۔ تو اس انگلی کی وجہ سے پورا جسم جنت میں چلا جائے گا۔ اللہ اپنے بندوں کی بھلائی اور خیر بہت پسند کرتا ہے۔
میرے جی میں ایک چاہت تھی جو آپ کی خدمت میں عرض ہے کہ بخل شکنی کریں کہ آپ کے پاس جو اعمال ہیں جس سے آپ کو فائدہ پہنچا ہو وہ مخلوق خدا تک پہنچائیں تاکہ مخلوق بھی فائدہ اٹھائے۔آپ کے پاس کوئی عمل ہے چاہے وہ طبی ہے، روحانی ہے، نقش کا عمل ہے یا جیسا بھی عمل ہو اس کے مشاہدات اور واقعات لوگوں کو بتایا کریں۔
میری کوشش ہوتی ہے کہ جو میرے پاس ہوتا ہے وہ آپ کے پاس پہنچ جائے۔ میں کوئی عامل کامل نہیں ہوں لیکن بس کوشش ہوتی ہے جو کچھ میرے پاس ہے وہ آپ تک پہنچ جائے۔ آپ سے بھی یہی درخواست کہ جو آپ کے پاس ہے وہ اللہ کی مخلوق تک پہنچا ئیں۔اگر آپ کے بتائے ہوئے عمل میں سے کسی ایک شخص کو بھی فائدہ پہنچا تو وہ آپ کیلئے آخرت میں نجات کا ذریعہ بن جائے گا۔ اللہ تعالیٰ ہماری اس کاوش کو قبول فرمائے ۔ آمین! چند صفحات کی جھلکیاں ملاحظہ ہوں۔۔٭ الفاظ کی طاقت اور تاثیر٭گناہوں سے خلاصی کیلئے لاجواب عمل٭تین لفظو ں کے اندر کائنات٭بن مانگے بھی ملتا ہے٭شوگر انسان کے کنٹرول میں٭غصےکی حالت میں عمل کی تاثیر۔۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں